رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ
اللہ تعالیٰ نے ابراہیمؑ کی اولاد میں سے اسماعیلؑ کا انتخاب فرمایا پھر اسماعیلؑ کی اولاد میں سے کنانہ کو منتخب کیا اور کنانہ کی نسل میں سے قریش کو چنا پھر قریش میں بنو ہاشم کا انتخاب کیا اور بنو ہاشم میں سے میرا انتخاب کیا۔
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کا سلسلۂ نسب تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پہلا حصہ وہ ہے جس پر ماہرین انساب اور اہل سیر کا اتفاق ہے۔یہ عدنان تک منتہیٰ ہوتا ہے۔
دوسرا حصہ ایسا ہے جس میں کسی اہل سیر کا اختلاف ہے اور کسی نے توقف کیا ہے تو کوئی قائل ہے۔یہ عدنان سے اوپر حضرت ابراہیمؑ تک منتہیٰ ہوتا ہے۔
تیسرے حصے میں چند غلطیاں ہیں یہ حضرت ابراہیمؑ سے اوپر حضرت آدمؑ تک جاتا ہے۔
پہلا حصہ
محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب(شیبہ) بن ہاشم(عمرو) بن عبد مناف(مغیرہ) بن قصی (زید) بن کلاب بن مزہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فہر (انہی کا لقب قریش تھا اور ان ہی طرف قببیلۂ قریش منسوب ہے)بن مالک بن نضر(قیس) بن کنانہ بن خزیمہبن مدرکہ (عامر) بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
دوسرا حصہ
عدنان سے اوپر یعنی اد بن ہمیسع بن سلامان بن عوص بن یوز بن قموال بن ابی بن عوام بن ناشد بن حزا بن بلداس بن یدلاف بن طالخ بن جاحم بن ناحش بن ماخی بن عیض بن عبقر بن عبید بن الدعا بن حمدان بن سنبر بن یثر بی بن یحزن بن یلحن بن ارعوی بن عیض بن ذیشان بن عیصر بن افنا بن ایہام بن مقصر بن ناحث بن زارح بن سمی بن مزی بن عوضہ بن عرام بن عرام بن قیدار بن اسماعیلؑ بن ابراہیمؑ
تیسرا حصہ
حضرت ابراہیمؑ سے اوپر ۔ ابراہیمؑ بن تارح (آزر) بن ناحور بن ساروع(یاروغ) بن راعوبن فالخ بن عابر بن شالخ بن ارفخشد بن سام بن نوحؑ بن لامک بن متوشلخ بن اخنوخ(کہا جاتا ہے کہ یہ ادریسؑ کا نام ہے) بن یرد بن مہلائیل بن قینان بن آنوشہ بن شیث بن آدمؑ